پڑتی رہے یوں رِم جِھم محفل جمی رہے
کہ ساتھ میں وہ میرے رہ کر تھمی رہے
ہو غم شریک میرا ،آسمان بھی تو روئے
آنکھوں کی طرح موسم ،میں بھی نمی رہے
وہ جس کے ساتھ ہوں گے، ہمارے ہی رہیں گے
پتہ نہیں، غلط ہے یا خوش فہمی، رہے
وہ ساتھ ہوں تو معترض رہتے ہیں سارے لوگ
شادی میں سب پہ ہر سُو ،چھائی غمی رہے
اُس کے بنا تو میرا، ادھوراہر ایک محفل
خوشبو ہو رنگ ہوں پھول ، پھر بھی کمی رہے
( عبداللہ سیماؔب )
0 Comments