تین باتوں کی قسم


نبی اکرم صلی اللہ علیہ و علی آلہ و سلم نے کہا کہ میں تین باتیں قسم اُٹھا کر کہتا ہوں ۔ کسی بات کی صداقت کے لیے یہی دلیل کافی ہے کہ نبی اکرمﷺ کی زبان فیض ترجمان سے یہ بات نکلی ہے ۔ لیکن اس سے بھی اوپر یہ کہ نبی ﷺ نے قسم اٹھائی ۔ مطلب کہ یہ تین باتیں سو فی صد سچی ہیں۔ کون کون سی؟
پہلی بات:
نبی اکرمﷺ نے فرمایا : جو بندہ دوسرے کی غلطی کو جلدی معاف کر دے گا۔ اس کے بدلے اللہ
 تعالی اس بندے کو قیامت کی عزت عطا فرمائے گا۔۔اللہ اکبر ۔  یہ بات نبی  ﷺ نے قسم کھا کر کہی ہے ۔ تو ہم اگر اپنے غصے کو قابو کر لیں تو پھر قیامت کے دن کی عزت ملے گی کتنا نفع کا سودا ہے۔
دوسری بات:
حضورﷺ نے یہ فرمائی جو شخص اللہ تعالی کے راستے میں صدقہ کرتا ہے ،اس صدقہ کرنے سے اس کا مال کم نہیں ہوتا ، اللہ تعالی ہمیشہ زیادہ فرماتا ہے ۔ ویسے کئی بندے ملیں گے کہ ڈیفالٹر ہوگئے ، کاروبار فلاپ ہوگئے ، ایسا کوئی بندہ نہیں ملے گا جس نے مسجد بنوائی ہو ، مدرسے بنوائے ہوں اور اس کی وجہ سے وہ کنگال ہوگیا ہو۔ تو رسول اللہ ﷺ نے قسم کھا کر فرمایا کہ صدقہ کرنے سے مال بڑھتا ہے۔
 :تیسری بات
 حضور اکرم ﷺ نے فرمایا کہ جو مخلوق کے سامنے ہاتھ پھیلاتا ہے ، اللہ تعالی اس کے سامنے افلاس او رغربت کا دروازہ کھول دیتا ہے ۔ قابل غور بات ہے ہم اپنی مجبوریوں کا رونا کس کے سامنے روتے رہتے ہیں ۔ کبھی اللہ تعالی کے سامنے بھی تو رو کر دیکھا جائے ۔
ماخوذ از: مہلک روحانی امراض   ۔ حضرت پیر ذوالفقار احمد مدظلہ العالی

Post a Comment

0 Comments