ہر آرزو کے بعد



روتا ہوں تیری یاد میں ہر آرزو کے بعد
جیسے کوئی سوکھا ہو اپھول خوشبو کے بعد

گلا میرے ایثا ر کا ایثار اُس  نے دبا دیا
ہلکے سے مسکرا دیا جوتھینک یوُ کے بعد

کہتے ہیں بے تکلف   یوں گویا نہ کیجیے
آجائیں کیسےآپ پہ اب ہم تُو  کے بعد

رستے جو زندگی کے جدا تو نے کردیے
جائیں تو کہاں جائیں بتا تیری کُو کے بعد

آئیں گی تم کو یاد یہ باتیں ہماریاں
ڈھونڈتے ہوئے گھر آؤگےجب ہر سُو  کے بعد

شاید تیرے خُلوص میں کچھ کمی تھی سیماؔب
ورنہ کسی کو کیا نہ ملا جستجو کے بعد
( عبداللہ سیماؔب )

Post a Comment

2 Comments