زندگی میں چونکہ مختلف لوگوں کے ساتھ مختلف طرح کے واقعات
رونما ہوتے ہیں ۔ اس لیے ہر کسی کے تجربات مختلف ہوتے ہیں اور زندگی ان ہی تجربات
کا نا م ہے۔جو شخص اپنے تجربات سے کچھ سیکھ لے وہ دانا ہے ۔ اور اس کی یہی دانائی
ایک دن اسے کامیابی سے ہمکنار کرلیتی ہے ۔اور جو شخص اپنے تجربات لوگوں کے ساتھ
شیئر کر ے کہ کوئی ان سے فائدہ اٹھا ئے تو وہ سچا سخی اور مفاد عامہ کا خواہش مند
انسان ہے ۔ ہم نے بھی سخی بننے اور خیر
خواہ خلق ِ خدا بننے کی نیت سے اپنے تجربات قلم کے سپرد کردیے کہ شاید کسی کے کام
آئیں ۔ اور اگر اللہ تعالی کو ہماری یہ ٹوٹی پھوٹی کاوش پسند آگئی پھر تو کیا کہنے
۔ آپ بھی ہماری اس کاوش میں ہمارا ساتھ دے سکتے ہیں ۔ کچھ لکھ کر بھیج سکتے ہیں ۔
ہم خوش دلی سے شائع کریں گے ۔ اور اگر لکھ نہیں سکتے تو ہمارا لکھا ہوا تو لوگوں
تک پہنچا سکتے ہیں ۔ یہ بھی نہ کر سکیں تو لوگوں کو ہمارے ویب سائٹ کے بارے میں بتا کر بھی اس کارِ خیر
میں حصہ لے سکتے ہیں۔
زندگی میں کامیاب ہونے کے آسان گرُ کو قارئین کی سہولت کی
خاطر سات (7) حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ اصل مقصد تب حاصل ہو سکے گا جب ساتوں
حصوں کا مطالعہ کیا جائے ۔ پہلے حصے میں وہ اُصول بیان کیے گئےہیں جو کہ عام زندگی
میں برتنے اور کامیاب ہونے کے ہیں۔ حصہ
دوم اور حصہ سوم میں اُن اصولوں پر بات کی گئی ہے جو کہ کاروبار یا مالی معاملات
سے زیادہ تر متعلق ہیں ۔
حصہ دوم میں دس باتیں عرض کی جا چکی ہیں باقی یہاں پر پیشِ
خدمت ہیں۔
11۔ کسی کے ساتھ فراڈ دھوکہ کرنے والا آپ کے ساتھ بھی فراڈ
دھوکہ کر ے گا بس موقع ملنے کی دیر ہے ۔ یہ قطعاََ مت سمجھیں کہ وہ آپ کا دوست یا
رشتہ دار ہے ۔ کیوں کہ اس نے تعلق بنایا ہی دھوکہ دینے کے لیے ہوا ہوگا۔
12۔ جو شخص اپنی بات پربالکل ڈٹا رہے اور تھوڑی سی بھی لچک نہ دکھائے۔ سمجھو
کہ کہ جھوٹا اور لالچی ہے ۔ معاملہ نمٹا کر تعلق تھوڑ دو۔
13۔دنیا میں اچھے لوگوں کی کمی نہیں ہے ۔ مسئلہ یہ ہے کہ
بُروں نے بھی اچھوں کا جامہ پہنا ہوا ہے ۔ اس لیے پہچان میں بہت بہت بہت زیادہ
احتیاط کی ضرورت ہے ۔کاروبار میں ایسے لوگ کثرت سے ملتے ہیں ۔
14۔ کسی کے ذمے آپ کی کوئی رقم یا کوئی بات ہو ، اگر لینی والی ہو یعنی وصول کی جاسکنے والی
شئے ہو تو لے لیں۔ اگر لینی والی نہ ہو تو جتلادیں ۔ کیوں کہ کل کو اُس کی کوئی
بات یا چھوٹی موٹی رقم آپ کے ذمے نکل آئی تو وہ مطالبہ کرے گا ۔ اس صورت میں آپ کا دل دکھے گا اور اپنی نیکی اور احسان
پر پچھتاوا ہوگا۔
15۔ کسی سے کچھ اُدھا ر لیں تو ادائیگی کاوقت طے کرلیا کریں
۔ رقم آجانے پر فوراََ ادئیگی کردیا کریں
چاہے ابھی وقتِ مقررہ نہ آیا ہو۔ اور اگر کسی کو کچھ دیں تو بھی واپسی کا وقت طے
کرلیا کریں ۔ پھر وقتِ مقررہ سے پہلے مطالبہ نہ کریں اور مقررہ وقت پر مطالبہ ضرور
کریں ۔ کوئی عذر پیش ہونے پر مہلت دیں لیکن بالکل بے فکر نہ ہوجایا کریں ۔
16۔ دنیا کے کسی بھی فرد کو آپ غلط نہیں کہہ سکتے ۔ وجہ
یہ نہیں کہ وہ غلط نہیں بلکہ وجہ یہ ہے کہ
ہر کسی نے اپنی غلطی کے لیے کوئی عذر اور حیلہ پیدا کر کے خود کو راہِ راست پر
سمجھا ہوا ہے ۔ اس لیے دوسروں کے عذر اور حیلوں کی جانچ پڑتال اور پھر ان کو دور
کرنے میں وقت برباد کرنے اور خواہ مخواہ کی پریشانی مول لینے سے اچھا ہے ، کہ
بھلائی کی ترغیب کریں کوئی مانے تو صد بسم اللہ، نہ مانے تو اس سے علیحدگی اختیار
کرلیں ۔ کیونکہ کاروبار میں لین کے بدلے دین ہوتا ہے ۔ اگر آپ دین درست کریں لیکن
آپ کو لین درست نہ ملے تو " تُو نہ صحیح اور صحیح ، اور نہیں اور صحیح
"سے کام لیں ۔
نوٹ : مزید باتیں اگلے کالم میں ڈسکس ہوں گیں ان شا ء اللہ ۔
(تحریر : عبداللہ سیماؔب)
0 Comments